مہر خبررساں ایجنسی نے آئی بی ٹائمز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان میں وہابی دہشت گرد تنظيم طالبان نے دیور کے ساتھ ڈاکٹر کے پاس جانے کے جرم میں ایک عورت کو سرعام کوڑے مارے جس کی ویڈيو نے دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ افغانستان کے صوبے سر ائے پل کے ضلع کوہستان میں پیش آیا ہے۔ ذرائع کے مطابق خاتون کا جرم صرف اتنا تھا کہ وہ اپنے دیور کو ساتھ لے کر ڈاکٹر کے پاس گئی تھی، جس پر خاتون کے ساتھ اس کے دیور کو بھی کوڑے مارے گئے۔ طالبان کی طرف سے موقف سامنے آیا ہے کہ ”اس مردوخاتون نے اسلامی اقدار کی توہین کی تھی جس پر انہیں سزا دی گئی۔ مقامی حکام کی طرف سے واقعے کی تصدیق کر دی گئی ہے تاہم ان کی طرف سے اس کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ یہ ویڈیو افغانستان کے نیوز چینل " ٹولو نیوز" (Tolo News) کی طرف سے منظرعام پر لائی گئی۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون کوڑے مارے جانے کے دوران درد سے چلا رہی تھی اور طالبان سے رحم کی اپیل کر رہی تھی۔کوہستان افغانستان کے ان اضلاع میں سے ایک ہے جو مکمل طور پر طالبان کے کنٹرول میں ہیں۔ صوبہ سرائے پل کے گورنر محمد ظاہر وحدت کا کہنا ہے کہ ”یہ اس نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی طالبان پردے کی خلاف ورزی پر خواتین کو کوڑے مار چکے ہیں۔“ ہیومن رائٹس گروپوں کی طرف سے اس واقعے کی مذمت کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ایک ہفتہ قبل بھی اس علاقے میں ایک خاتون کو ٹیلی فون پر کسی نامحرم سے گفتگو کرنے کے جرم میں کوڑے مارے جا چکے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب نواز وہابی تنظیمیں طالبان، داعش، القاعدہ ، بوکوحرام اور الشباب مختلف اسلامی ممالک میں زبردستی وہابی نظریات کو مسلط کرکے اسلام کے نام پر گمراہ افکار کو فروغ دے رہی ہیں۔
آپ کا تبصرہ